Sunday, March 15, 2020

دس سال پرانی فلم میں کورونا جیسی بیماری کا ذکر کیسے آیا؟؟؟؟؟؟؟؟



س2011  میں ریلیز ہونے والی ہالی وڈ فلم کونٹیجیئن کو شاید
 ہی باکس آفس پر بلاک بسٹر کے طور پر بیان کیا جاسکے۔


میٹ ڈیمن، جوڈ لا، گیونتھ پیلٹرو، کیٹ ونسلٹ اور مائیکل ڈگلس سمیت ایک معروف کاسٹ ہونے کےباوجود یہ فلم اُس برس دنیا بھر سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں 61ویں نمبر پر تھی


لیکن کونٹیجین نے گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی فلم اور امریکہ میں ایپل کے آئی ٹیونز سٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی فلموں کی فہرست میں حیرت انگیز واپسی کی ہے


وارنر برادرز سٹوڈیو کا، جس نے کونٹیجیئن بنائی تھی، کہنا ہے کہ دسمبر میں جب چین میں کوویڈ 19 پھیلنے کی پہلی خبر سامنے آئی۔ اس کی کیٹلوگ کا یہ صرف 270 واں مقبول ٹائٹل تھا


اور اب تین ماہ، فلم کونٹیجیئن صرف ہیری پوٹر فرنچائز کی آٹھ فلموں سے پیچھے ہے


یہ سب کچھ کورونا وائرس اور موجودہ وباء اور اس فلم کے مرکزی خیال پلاٹ کے درمیان مماثلت جو ایک دہائی قبل کی گئی تھی کی وجہ سے ہے۔


اس فلم میں ایک کاروباری خاتون(پیلٹرو) ایک پراسرار اور مہلک وائرس کے ذریعہ ہلاک ہوجاتی ہے، جس سے وہ چین کے دورے کے دوران متاثر ہوتی ہے اور پھر یہ وائرس پوری دنیا میں ہنگامی صورتحال پیدا کردیتا ہے


فلم میں چین والا پہلو اس میں دیگر کچھ باتوں میں سے ایک ہے جو حقیقی زندگی سے معلوم ہوتی ہیں اور اسی بات نے حالیہ ہفتوں میں فلم کی مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔


-فلم میں دلچسپی اداکارہ گیوینتھ پیلٹرو کی ایک 'حرکت' کی وجہ سے ایک بار پھر روشن ہوگئی, امریکی اداکارہ نے 26 فروری کو ٹرانزلانٹک پرواز میں اپنے چہرے پر ایک ماسک پہنے تصویر پوسٹ کی تھی


ان کی اس انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا تھا، 'پیرس کے راستے میں۔ محتاط؟ ہوشیار؟ خوفزدہ؟ پرسکون؟ وبائی مرض؟ پروپیگنڈا؟ پیلٹرو ’پروگرام کے مطابق آگے بڑھے گی اور اس سب کے ساتھ سو جائے گی۔


پیلٹرو نے- جن کے 6 ملین فالوور ہیں- لکھا (میں پہلے ہی اس فلم میں آ چکی ہوں) محفوظ رہیں۔ ہاتھ مت ملائیں۔ بار بار ہاتھ دھوئیں

No comments:

Post a Comment

کرونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمنی کے سائنسدانوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کش ٹھکرا دی۔۔۔۔۔۔

جرمنی برلن:- کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خ...