Tuesday, March 17, 2020

کرونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمنی کے سائنسدانوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کش ٹھکرا دی۔۔۔۔۔۔


جرمنی برلن:-

کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خریدنے کی کوشش پر امریکا اور جرمنی کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔

جرمنی کے خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی دوا ساز کمپنی (کیور ویک) کو کورونا وائرس کی ویکسین تیاری میں اہم کامیابی ملی ہے تاہم اس سے قبل ہی ویکسین کی ملکیت پر جرمنی اور امریکا کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

جرمنی کے اخبار (ویلٹ ام زونٹاگ) نے دعویٰ کیا کہ ویکسین کی تیاری کے دوران ہی امریکی صدر نے جرمن سائنس دانوں سے رابطہ کیا اور ویکسین کے حصول کے لیے بھاری رقم دینے کا لالچ دیا۔ صدر ٹرمپ اس ویکسین کے مالکانہ حقوق کے خواہش مند تھے تاکہ دنیا بھر میں جسے بھی ویکسین کی ضرورت ہو وہ امریکا سے خریدے۔

تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کھلی ہوا میں گھنٹوں اورسطح پر دنوں تک زندہ رہتا۔  

ادھر جرمن دوا ساز کمپنی (کیور ویک) کے سائنس دانوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکی صدر کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے اس سے متعلق اپنی حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ سائنس دانوں کے انکشاف کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر الزامات عائد کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

 برطانوی سائنس دانوں کا کورونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں پر کامیاب تجربہ

دوا ساز کمپنی (کیو ویک) کی ایک شاخ امریکی شہر ہوسٹن میں بھی واقع ہے اور امریکی صدر نے اسی شاخ پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، جرمن وزیر داخلہ نے اس اہم معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 16 مارچ کو اہم اجلاس کا انعقاد کرے گی۔

جرمن وزیر صحت نے سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں کہا کہ جرمنی بکنے کے لیے تیار نہیں، یہ ویکسین انسانیت کی خدمت کے لیے تیار کی جارہی ہے جس کے مالکانہ حقوق کسی ایک شخص یا ملک کو تفویض نہیں کیے جاسکتے۔ اس وبا کیخلاف ہمیں انسانیت کی خاطر اتحاد اور اتفاق سے لڑنا ہوگا۔

Monday, March 16, 2020

کامیابی کا راز۔۔۔۔



استاد نے کلاس روم کے سب بچوں کو ایک خوب صورت ٹافی دی اور پھر ایک عجیب بات کہی۔


سنو بچو!!!! آپ سب نے دس منٹ تک اپنی ٹافی نہیں کھانی۔
یہ کہہ کہ وہ کلاس روم سے نکل گئے ۔

چند لمحوں کے لیے کلا س میں خاموشی چھاگئی، ہر بچہ اپنے سامنے پڑی ٹافی کو بے تابی سے دیکھ رہا تھااور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ان کے لیے خود کو روکنا مشکل ہورہا تھا۔جب 10 منٹ پورے ہوئے اور استاد نے آ کر کلاس روم کا جائزہ لیا۔ پوری کلاس میں 7 بچے ایسے تھے، جن کی ٹافیاں جوں کی توں تھیں، جب کہ باقی تمام بچے ٹافی کھا کر اس کے رنگ اور ذائقے پر تبصرہ کر رہے تھے۔ استاد نے چپکے سے ان 7 بچوں کے نام اپنی ڈائری میں نوٹ کیے اور پڑھانا شروع کردیا۔

اس استاد کا نام پروفیسر والٹر مشال تھا، کچھ سالوں بعد استاد نے اپنی وہی ڈائری کھولی اور ان سات بچوں کے نام نکال کر ان کے بارے میں تحقیق شروع کی ۔ کافی جدوجہد کے بعد ان کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ اپنی زندگی میں کامیابی کے کئی زینے طے کر چکے ہیں اوراب ان کا شمار کامیاب افراد میں ہوتا ہے۔ پروفیسر والٹر نے اپنی کلاس کے باقی طلبہ کا بھی جائزہ لیاتومعلوم ہوا کہ ان میں اکثریت ایک عام سی زندگی گزار رہی تھی جب کہ کچھ افراد ایسے بھی تھے، جنھیں سخت معاشی اور معاشرتی حالات کا سامنا تھا۔

اس تمام تر کاوش اور تحقیق کا نتیجہ پروفیسر والٹر نے ایک جملے میں نکالا اور وہ یہ تھاکہ (جو انسان دس منٹ تک صبر نہیں کرسکتا، وہ زندگی میں ترقی نہیں کر سکتا)۔

اس تحقیق کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی اور اس کا نام ’’مارش میلو تھیوری‘‘ پڑ گیا، کیوں کہ پروفیسر والٹر نے بچوں کو جو ٹافی دی تھی اس کا نام ’’مارش میلو‘‘تھا، یہ فوم کی طرح نرم تھی ۔

اس تھیور ی کے مطابق دنیا کے کامیاب ترین افراد میں اور بہت ساری خوبیوں کے ایک ساتھ ایک خوبی ’’صبر‘‘ کی بھی پائی جاتی ہے، کیوں کہ یہ خوبی انسان کی قوتِ برداشت کو بڑھاتی ہے، جس کی بدولت انسان سخت حالات میں بھی مایوس نہیں ہوتا اور یوں وہ ایک غیر معمولی شخصیت بن جاتا ہے

ہمارے ایک امام عالی مقام کا قول گرامی ہے کہ صبر وہ سواری ہے جو آپ کو کبھی بھی گرنے نہیں دیگی۔

Sunday, March 15, 2020

دس سال پرانی فلم میں کورونا جیسی بیماری کا ذکر کیسے آیا؟؟؟؟؟؟؟؟



س2011  میں ریلیز ہونے والی ہالی وڈ فلم کونٹیجیئن کو شاید
 ہی باکس آفس پر بلاک بسٹر کے طور پر بیان کیا جاسکے۔


میٹ ڈیمن، جوڈ لا، گیونتھ پیلٹرو، کیٹ ونسلٹ اور مائیکل ڈگلس سمیت ایک معروف کاسٹ ہونے کےباوجود یہ فلم اُس برس دنیا بھر سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں 61ویں نمبر پر تھی


لیکن کونٹیجین نے گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی فلم اور امریکہ میں ایپل کے آئی ٹیونز سٹور پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی فلموں کی فہرست میں حیرت انگیز واپسی کی ہے


وارنر برادرز سٹوڈیو کا، جس نے کونٹیجیئن بنائی تھی، کہنا ہے کہ دسمبر میں جب چین میں کوویڈ 19 پھیلنے کی پہلی خبر سامنے آئی۔ اس کی کیٹلوگ کا یہ صرف 270 واں مقبول ٹائٹل تھا


اور اب تین ماہ، فلم کونٹیجیئن صرف ہیری پوٹر فرنچائز کی آٹھ فلموں سے پیچھے ہے


یہ سب کچھ کورونا وائرس اور موجودہ وباء اور اس فلم کے مرکزی خیال پلاٹ کے درمیان مماثلت جو ایک دہائی قبل کی گئی تھی کی وجہ سے ہے۔


اس فلم میں ایک کاروباری خاتون(پیلٹرو) ایک پراسرار اور مہلک وائرس کے ذریعہ ہلاک ہوجاتی ہے، جس سے وہ چین کے دورے کے دوران متاثر ہوتی ہے اور پھر یہ وائرس پوری دنیا میں ہنگامی صورتحال پیدا کردیتا ہے


فلم میں چین والا پہلو اس میں دیگر کچھ باتوں میں سے ایک ہے جو حقیقی زندگی سے معلوم ہوتی ہیں اور اسی بات نے حالیہ ہفتوں میں فلم کی مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔


-فلم میں دلچسپی اداکارہ گیوینتھ پیلٹرو کی ایک 'حرکت' کی وجہ سے ایک بار پھر روشن ہوگئی, امریکی اداکارہ نے 26 فروری کو ٹرانزلانٹک پرواز میں اپنے چہرے پر ایک ماسک پہنے تصویر پوسٹ کی تھی


ان کی اس انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا تھا، 'پیرس کے راستے میں۔ محتاط؟ ہوشیار؟ خوفزدہ؟ پرسکون؟ وبائی مرض؟ پروپیگنڈا؟ پیلٹرو ’پروگرام کے مطابق آگے بڑھے گی اور اس سب کے ساتھ سو جائے گی۔


پیلٹرو نے- جن کے 6 ملین فالوور ہیں- لکھا (میں پہلے ہی اس فلم میں آ چکی ہوں) محفوظ رہیں۔ ہاتھ مت ملائیں۔ بار بار ہاتھ دھوئیں

Wednesday, March 11, 2020

موبائل زیادہ گرم ہوجاتا ہے؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ پھٹ بھی سکتا ہے

موبائل استعمال کرتے دوران یا پھر چارجنگ کے وقت اکثر
 بہت زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور ہاتھ بھی لگانے کا دل نہیں چاہتا 
-------ہے

 مندرجہ ذیل میں موبائل گرم ہونے کی وجوہات اور اسے ٹھنڈا کرنے کے طریقوں کا ذکر کیا گیا ہے--- امید کرتے ہیں کہ ان طریقوں پر عمل کر کےآپ لوگ اپنے موبائل کو گرم ہونے سے بچانے اور اس کی پرفارمنس کو بہتر کرنے میں کامیاب ہوں گے


1: بیک گراؤنڈ ایپس

ہم بیک وقت بہت سی ایپلیکیشنز کا استعمال کررہے ہوتے ہیں اور تمام ہی ایک کے بعد ایک بیک گراؤنڈ میں فعال رہتی ہیں, اس وجہ سے موبائل میں گرمائش آجاتی ہے اور وہ گرم ہوتا ہے



2: گیم زیادہ کھیلتے ہیں
گیم زیادہ کھیلنے کی وجہ سے موبائل گرم ہونے لگتا ہے کیونکہ اس وقت موبائل تیزی سے کام کررہا ہوتا ہے جو کہ اس کے سوفٹ وئیر اور موبائل کی بیٹری پر اثرانداز ہوتا ہے



3: ویڈیو چل رہی ہے
ویڈیو اگر کوئی آپ دیکھتے ہیں تو اس سے موبائل کی اسکرین اور اسپیکر دونوں ایک وقت میں کام کرتے ہیں یہ بھی ایک وجہ ہے کہ موبائل گرم ہونے لگتا ہے



4: چارج پر بھی استعمال کرتے ہیں
فون کو چارجنگ کے دوران استعمال کرنا نقصان دہ ہے اس سے موبائل پھٹ بھی سکتا ہے کیونکہ اس میں سے شعاعوں کا اخراج ہوتا ہے,,,,, چارجنگ کے دوران اس لئے موبائل گرم ہوجاتا ہے اور بتدریج اس کی گرماہٹ میں اضافہ ہوتا رہتا ہے




:گرمائش کو دور کرنے کے طریقے

موبائل کو ٹھنڈا کرنے کے چند مفید طریقے جن کو استعمال کر کے آپ اپنے فون کو پھٹنے اور گرم ہونے سے بچاسکتےہیں



1: ایپلی کیشنز ان انسٹال
موبائل میں موجود غیر ضروری ایپلی کیشنز کو ان انسٹال کردیں اور اپنی میموری اسٹوریج کو وزن سے نجات دلوائیں



2: ایپلی کیشنز اپ ڈیٹس
اپنی استعمال کردہ ایپلی کیشنز کو ہفتے دو ہفتے میں اپ ڈیٹ کرتے رہیں کیونکہ موبائل میں اپ ڈیٹ کا آپشن اسی وقت آتا ہے کہ جب اس ایپلی کیشن میں کوئی خرابی واقع ہو۔ یہ بھی آپ کے فون کو گرم ہونے سے بچانے میں مدد دیتا ہے



3: کولر ماسٹر ایپلی کیشن
’’کولر ماسٹر‘‘ (Cooler Master) ایپلی کیشن آپ کے موبائل کی گرمائش کم کرنے اور ٹھنڈا ہونے میں مدد دیتا ہے



4: ٹھنڈی جگہ پر رکھیں
موبائل کو کسی ٹھنڈی جگہ ہر رکھنا بھی بڑا کارآمد ثابت ہوتا ہے



امید کرتے ہیں کہ ان طریقوں پر عمل کر کےآپ لوگ اپنے قیمتی موبائل کو گرم ہونے سے بچانے اور اس کی پرفارمنس کو بہتر کرنے میں کامیاب ہوں گے

Tuesday, March 10, 2020

(کرونا وائرس کے مریض اور اس کے اہلخانہ کے لیے خصوصی ہدایات)



دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے... تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اب تک عالمی سطح پر کرونا کے سبب وفات پانے والے افراد کی مجموعی تعداد 4011 ہو چکی ہے,,,, یہ مہلک وائرس 100 سے زیادہ ممالک میں پھیل چکا ہے۔ وائرس سے اب تک دنیا بھر میں 1.1 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہو چکے ہیں۔۔۔۔۔۔
بعض متاثرین نے گھریلو علاحدگی اختیار کر رکھی ہے- طبی ماہرین نے کرونا کے مریضوں کے لیے چند اہم ہدایات جاری کی ہیں- اس سلسلے میں زور دیا گیا ہے کہ متاثرہ مریض پانی پینے کے لیے اپنے لیے مخصوص گلاسوں اور برتنوں کا استعمال کریں۔ گھر کے افراد سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں ۔ گھر کے اندر نقل و حرکت کم کر دیں۔ خاندانی اور سماجی تقریبات اور محفلوں میں شرکت سے گریز کریں ۔ چھینک آنے کی صورت میں رومال کا استعمال کریں ۔ گھر کی مشترکہ اشیاء اور برتنوں کے استعمال میں دیگر اہل خانہ کے ساتھ شریک نہ ہوں - -
جہاں تک متاثرہ مریض کے اہل خانہ کا تعلق ہے تو ان پر لازم ہے کہ وہ مریض کی دیکھ بھال اور تیمار داری کے لیے ایک فرد کو مختص کر دیں ۔ ہاتھوں کو دھونے اور دستانے پہننے کے معمول پر عمل پیرا رہیں ۔ نظر آنے والی سطحوں کو مستقل طور پر صاف ستھرا رکھیں ۔ متاثرہ شخص کے کپڑوں کو اچھی طرح دھونے کا اہتمام کریں ۔ مریض یا اس کے بستر کو براہ راست چُھونے سےبرائی مہربانی اجتناب کریں۔۔۔۔

اٹلی کے آرمی چیف بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے-


روم (10 مارچ 2020) اٹلی کے چیف آف آرمی اسٹاف
 .سیلواتور فرینہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے

 جس کے بعد انہیں قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔ ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آرمی چیف میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد انہیں اس وقت تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا جب تک وہ صحت یاب نہیں ہو جاتے۔



چیف آف آرمی اسٹاف سیلواتور فرینہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد جنرل فیڈیریکو بوناٹو نے قائم مقام آرمی چیف کا عہدہ سنبھال لیا ہے...

 (خبر ایجنسی)

کرونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمنی کے سائنسدانوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیش کش ٹھکرا دی۔۔۔۔۔۔

جرمنی برلن:- کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خ...